اس کار خیر میں مانی کے ساتھ ان کی اہلیہ اور اداکارہ حرا مانی بھی شامل ہیں جب کہ ان کے علاوہ دیگر شوبز شخصیات بھی جو اپنے اپنے طور پر مستحقین میں راشن تقسیم کر رہے ہیں اور سوشل میڈیا پر اس حوالے سے آگاہ بھی کر رہے ہیں۔
ایسے میں کچھ شوبز شخصیات سمیت مداحوں نے راشن مہم کی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنا کار خیر کی تشہیر قرار دیا اور اسے پبلک اسٹنٹ کا نام دیا۔
اس حوالے سے مانی نے ناقدین کو راشن والی تصویر کے ساتھ جواب دیتے ہوئے لکھا کہ جب کوئی مقبول شخصیت فیشن، لائف اسٹائل کے حوالے سے کوئی پوسٹ کرتی ہے تو وہ ٹرینڈز بن جاتے ہیں لیکن جب کوئی نیک نیتی سے اچھائی کا کام کیا جائے تو اسے گھٹیا اور سستی شہرت کا لیبل دے دیا جاتا ہے جو کہ بالکل درست نہیں ہے۔
حرا کے شوہر مانی نے کہا کہ ہم نے انسٹاگرام پر راشن کی تصاویر شیئر کیں تو لوگ تنقید کرنے لگ گئے جب کہ یہ اس لیے ہے کہ تاکہ کوئی بھی ضرورت مند ہو وہ رابطہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ تصاویر اس لیے بھی پوسٹ کی گئیں کہ فنڈ جمع کرنے میں آسانی ہو لیکن افسوس لوگوں نے سراہنے کے بجائے اس پر انگلی اٹھانا اور گھٹیا کہنا شروع کردیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی حرا اور مانی نے لوگوں کو کورونا وائرس پھیلاؤ روکنے کے لیے گھروں میں رہنے کی ہدایت کی تھی وہ بھی دونوں کو مہنگی پڑ گئی تھی۔
کوئی تبصرے نہیں: