ریلیف پروز پر گئے
پی آئی اے کے تین فضائی میزبان
کورونا وائرس کا شکار ہو گئے ۔ تفصیلات کے مطابق ایک فیضائی میزبان کا تعلق
پشاور جبکہ دو کا
لاہور سے ہے۔ تینوں فضائی میزبان
لاہور سے مانچسٹر ریلیف پرواز کا حصہ تھے۔ جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے ۔ واپسی پر
اسلام آباد پہنچے جہاں ان کا
کورونا وائرس ٹیسٹ کیا گیا۔
ترجمان
پی آئی اے کے مطابق انتظامیہ کے مطابق تینوں فضائی میزبانی کو
قرنطینہ سنٹر منتقل کر دیا گیا ہے۔
پاکستان انٹر نیشنل ائیر لائنز کی جانب سے 9 مئی تک بیرون ممالک میں پھنسے ہوئی10ہزار پاکستانیوں کو واپس وطن کیلئے حکمت عملی تیار کی گئی تھی۔ جس میں کہا گیا تھا
پی آئی اے سول ایوی ایشن کے ایس او پیز پر مکمل طور پر عملدرآمد کرے گی ۔
Loading Ad
Cancel
Autoplay is paused
بیرون ممالک سے آنے والے مسافروں کو
قرنطینہ کیا جائے گا اوراگر کسی مسافر میں
کرونا وائرس مثبت آیا تو اسی14روز کیلئے
قرنطینہ میں رکھا جائیگا۔ واضح رہے گزشتہ روز
سوشل میڈیا پر قومی ایئرلائن کے حوالے سے ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں مسافر سماجی فاصلے کی خلاف ورزی پر ایئرلائن عملے پر برس رہے ہیں۔مسافروں کا کہنا تھا کہ
کورونا صرف جہاز کے باہر ہے، پرواز میں
کورونا سے بچاؤ کی پالیسی کیوں اختیار نہیں کی گئی؟ ہمیں مسافرو ں کو کہا گیا تھا کہ جہاز میں سماجی فاصلہ رکھتے ہوئے
کورونا سے بچاؤ کیلئے سیٹ چھوڑ کر مسافروں کو بٹھایا جائے گا، لیکن یہاں تو سب ساتھ ساتھ بیٹھے ہوئے ہیں، جہاز کھچا کھچ بھرا ہوا ہے، سماجی فاصلہ رکھنے کی مہم کہاں ہے؟کچھ سیٹیں ایک ہی وقت میں بک کی گئی ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں: