Select Menu

For English Language

اہم خبریں

clean-5

Islam

Iqtibasaat

History

Photos

Misc

Technology

» » افغانستان: طالبان کے علاج کا شبہ، افغان فضائیہ کی ہسپتال پر بمباری

 

افغانستان میں ایک نجی ہسپتال کے مالک نے کہا ہے کہ ’افغانستان کی فضائیہ نے سنیچر کے روز ان کے ہسپتال پر بمباری کی جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور تین زخمی ہوگئے ہیں۔‘
امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق 20 بستروں پر مشتمل افغان آریانا ہسپتال کے مالک ڈاکٹر محمد دین ناریوال کا کہنا ہے کہ ’حملہ اس شبے میں کیا گیا کہ یہاں طالبان جنگجوؤں کا علاج ہورہا تھا۔‘

ڈاکٹر محمد دین ناریوال نے اے پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں صوبائی حکومت کے حکام نے بتایا کہ ’لشکر گاہ میں ان کے ہسپتال کو وزارت دفاع کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر نشانہ بنایا گیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہسپتال میں کوئی طالبان نہیں تھا۔‘ اس حوالے سے اے پی نے متعدد مرتبہ افغان وزارت دفاع سے موقف معلوم کرنے کے لیے رابطہ کیا تاہم وزارت نے فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔‘
ڈاکٹر محمد دین ناریوال کے مطابق ’انہیں بتایا گیا ہے کہ یہ حملہ غلطی سے ہوا کیونکہ انہیں یہ غلط معلومات فراہم کی گئی تھیں کہ ہسپتال میں طالبان موجود ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’دراصل طالبان شہر کے ایک دوسرے ہسپتال میں زیر علاج تھے۔‘
صوبائی کونسل کے سربراہ عطا اللہ افغان نے تصدیق کی ہے کہ ‘افغان فضائیہ نے ہسپتال پر حملہ کیا ہے جس میں ایک شخص ہلاک ہوگیا ہے۔‘

ترجمان طالبان کے مطابق ’لشکر گاہ کے نجی ہسپتال پر حملے میں انڈین جہاز استعمال کیے گئے

دوسری جانب طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے افغان فضائیہ کی جانب سے ہسپتال پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’لشکر گاہ کے نجی ہسپتال پر حملے میں انڈین جہاز استعمال کیے گئے، جس سے طبی مرکز کا بڑا حصہ آگ لگنے سے تباہ ہوگیا ہے۔‘
اس ہسپتال پر حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب طالبان جنوب مغربی شہر لشکرگاہ کی جانب پیش قدمی کررہے ہیں اور اس دوران ان کی افغان فورسز کے ساتھ شدید لڑائی جاری ہے۔
مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ ’علاقے میں افغان جنگجوؤں اور افغان فورسز کے درمیان دوبدو لڑائی ہورہی ہے۔‘

پاک اردو ٹیوب Atif

ہ۔ یہ ایک فرضی تحریر ہے یہاں پر آپ اپنا تعارف لکھ سکتے ہیں۔
«
Next
جدید تر اشاعت
»
Previous
قدیم تر اشاعت

کوئی تبصرے نہیں:

اپنا تبصرہ تحریر کریں توجہ فرمائیں :- غیر متعلقہ,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, ادارہ ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز ادارہ کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں

If you have any concern! Please contact me.